آوارہ کتے اور محکمہ صحت و میونسپل کمیٹیوں کا کردار

 آوارہ کتے اور محکمہ صحت و میونسپل کمیٹیوں کا کردار 



تحریر : رانا آصف حنیف 

ضلع لودھراں کے 53 سرکاری ہسپتالوں میں سے صرف ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران 1300 زخمی افراد ایسے لائے گئے ہیں جنہیں شاہرات اور گلیوں میں "لُور لُور" پھرنے والے آوارہ کتوں نے نوچ کر زخمی کیا اگر اس حساب سے اوسط نکالی جائے تو کم سے کم 5 ہزار معصوم افراد ایسے ہونگے جو اب تک ان کتوں کا نشانہ بن چکے ہیں ۔دوسری طرف میونسپل کمیٹیاں اور محکمہ صحت ضلع لودھراں کے متعلقہ ملازمین اس ظالمانہ امر سے بالکل غافل ہیں ۔کسی طور پر کہیں بھی کوئی عملی کارروائی دیکھنے میں نہیں ہے صورتحال یہ ہے کہ صبح سویرے واک اور ورزش کیلئے پارکس جانا محال ہے، سکول جانے والے بچے پریشان ہیں دفاتر جانے والے /والی ملازمین پر عذاب ہے کئ بار انٹظامیہ کے اعلیٰ افسران بھی آوارہ کتوں کی تلفی کے احکامات دے چکے ہیں لیکن کوئی سننے یا عمل کرنے والا نہیں، افسران زیادہ ناراض ہوں تو میونسپل کمیٹی والے چند ایک کتوں کے مارنے کی سدا بہار پرانی تصاویر دکھا کر افسران کو مطمئن کردیتے ہیں ۔ہستپالوں میں اینٹی ریبیز ویکسین کی عدم دستیابی کا الگ رونا ہے ۔بہرحال امید ہے کہ جناب عمران قریشی ڈپٹی ۔کمشنر لودھراں ایکشن لیں گے

No comments

IF YOU HAVE ANY DOUBT
PLEASE LET ME KNOW
THANK YOU 😊