احتجاج سے اپنا حق لینے کی تعلیم دینے والے نے کسانوں کے پسینے کے بعد خون بھی نچوڑ لیا

 احتجاج سے اپنا حق لینے کی تعلیم دینے والے نے کسانوں کے پسینے کے بعد خون بھی نچوڑ لیا 



تحریر : رانا آصف حنیف 

لاہور میں کسان اپنے خون پسینے کی کمائی پر جائز حق لینے کیلئے احتجاج پر ہیں پر حیرت ہے کہ جس ِحکمران نے اپنے معترضات کو سب کچھ مان کر 126 دن وفاقی دارلحکومت کو مفلوج کئے رکھا، ناچ گانوں کی محافل سے میڈیا چینلز کی رونق بنا رہا، اپنی سیاست کو زندہ رکھنے کیلئے سول نافرمانی تک جا پہنچا، ایمپائرز کی انگلی کھڑی کروانے کیلئے نجانے کتنوں کے پاؤں پکڑے آج اسے اپنی ہی دی گئ تعلیم ایک لمحے نہیں بھا رہی ۔وہی درس اب نالاں گزر رہا ہے اور اپنے حق کیلئے آواز اٹھانے والے غریب کسانوں کے پسینے کو وعدوں کی، دغا کی، دھوکے کی ہوا دے کر آج ریاستی ظلم وتشدد سے ان کا خون بھی بے دریغ بہادیا گیا، وہی کسان جو شدید گرمی میں ہل چلا کر زمین کا سینہ سینچتے ہیں اور ان حکمرانوں کی چیرہ دستیوں کا شکار ہو کر اپنی جائز روزی بھی حاصل نہیں کرپا رہے ۔ان کی بیٹیوں کی مانگ سُونی ہے، بیٹوں کی تعلیم ادھوری ہے، بیماروں کا علاج دستیاب نہیں اور حکومت مہنگائی کا طوفان ان کے گلے کا طوق بنا کر ناچ رہی ہے مگر یہ سب حکومت کیلئے جائز ہے اور کسانوں کیلئے گناہ ۔۔حکمران یاد رکھیں کہ زمین کا سینہ چیر کر فصل اگانے والوں کی آہیں اور خون کے چھینٹے آسمان بھی دیکھ رہا ہے ۔حالات اور جبر کا سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو پھر زمینیں اناج نہیں خون اگلیں گی اور آسمان سے بھوک برسے گی ۔

1 comment:

IF YOU HAVE ANY DOUBT
PLEASE LET ME KNOW
THANK YOU 😊