جناب وزیراعظم میرے ملک کا کسان مررہا ہے

 جناب وزیراعظم میرے ملک کا کسان مررہا ہے 




تحریر : رانا آصف حنیف 

حکومت وقت کے اوٹ پٹانگ فیصلوں نے ملک کی 70 فیصد معیشت کا بوجھ اٹھانے والے شعبہ زراعت کو تباہ وبرباد کردیا ہے ۔کسان کے ساتھ رواں سال میں گندم کی فصل کے حوالے سے جو سلوک کیا گیا وہ شاید بھُلائے سے بھی نہیں بُھولے گا ۔کسان سے ایک ایک دانہ زبردستی 11 سو سے 1400 روپے من  خرید کر اب 2500 روپے من واپس فروخت کیا جارہا ہے ۔گندم اگانے والوں کے گھروں میں کھانے کو آٹا نہیں رہا ۔پرویز الٰہی نے گندم کی قیمت خرید سرکاری سطح پر دو ہزار کرنے کی سفارش کی لیکن حکومت نے بمشکل سرکاری ریٹ کو اب  16 سو روپے کیا ہے لیکن قوی امکان ہے کہ اس کے باوجود گندم کا شدید قحط آنے ہو ہے ۔مافیا اپنے پنچے تیز کئے بیٹھا ہے اور حکومت بدھو بنے سب دیکھ کر بھی خاموش ہے ۔مکئ، جوار، کھیرا، ٹماٹر سب کی سب فصلیں کسانوں کیلئے نقصان کے پیغامات لارہی ہیں ۔سبسڈی کے نام پر ڈی اے پی کی بوری میں ایک ہزار روپے کی کمی کے اعلان نے بازاروں سے ڈی اے پی ہی غائب کرادی ہے اور انتظامیہ منہ دیکھ رہی ہے ۔بجلی کے فلیٹ ریٹس کا معاملہ بھی ہوا میں معلق ہے الغرض میرے ملک کا کسان فاقوں اور بے روزگاری سے تنگ آ کر مرنے کو ترجیح دے رہا ہے لیکن حکومت کی ترجیح آج بھی سابق حکومتوں کی غلطیاں گنوا کر اپنی حکومت کو بچانا ہے ۔

2 comments:

IF YOU HAVE ANY DOUBT
PLEASE LET ME KNOW
THANK YOU 😊