حکمرانوں ! چینی غریبوں کیلئے زہر بنتی جارہی ہے

 حکمرانوں ! چینی غریبوں کیلئے زہر بنتی جارہی ہے 



تحریر : رانا آصف حنیف 


سرکاری اعداد وشمار کے مطابق حکومت وقت کے غلط یا تاخیری فیصلوں سے عوام کو رواں سال میں دو کھرب روپے صرف چینی کی مد میں زائد ادا کرنے پڑے ہیں لیکن سلسلہ ابھی بھی نہیں رکا ہے چینی کمیشن رپورٹ کے مطابق شوگر ملز مالکان کو تمام پیدواری لاگت اور ٹیکسز ملا کر فی کلو چینی 63 روپے 13 پیسے پڑتی ہے جسے وہ بآسانی مارکیٹ میں 67 روپے فروخت کرسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور چینی 80 روپے میں مارکیٹ میں اتاری گئ جو عوام تک 90 روپے فی کلو سے شروع ہو کر اب 110 روپے تک جا پہنچی ہے ۔اب مزید آگے سنیں کہ حکومت نے سبسڈی کا فیصلہ کرکے سہولت بازار میں چینی 85 روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر تین سو ارب حکومتی خزانے یعنی عوام کی جیب پر ڈاکہ پڑے گا ۔اوٹ پٹانگ اور بے سروپا فیصلوں کی بدولت حکمران عجب کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں ۔مافیا مافیا کی پکار کر کے اسی مافیا کو ہی مزید مستحکم کیا جارہا ہے۔ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کا پیٹ پھاڑنے کی بجائے انہیں لندن کے ویزے عطا کردیے گئے ہیں، وزارتوں سے نواز دیا گیا ہے اور بے چارے عوام کو مہنگائی کے اس عفریت کے حوالے کردیا ہے جو بنا ٹکڑے کئے انہیں ایک جھٹکے میں نگل رہا ہے ۔حکمران نجانے کب سوچیں گے کہ چینی کی مٹھاس کے لئے عوام کے لہجے کڑوے اور  سوچ زہر ہو چکی

2 comments:

IF YOU HAVE ANY DOUBT
PLEASE LET ME KNOW
THANK YOU 😊